سپریم کورٹ نے آج اس استدلال کے ساتھ کہ احتجاجی تحریکوں کے ذریعہ مطالبہ منوانے کے لئے ملک کو قبضے میں نہیں لیا جا سکتا کہا ہے کہ عدالت احتجاج کے دوران املاک کے نقصان کی ذمہ داری طے کرنے کے لئے عدالت کچھ پیمانے مقرر کرے گی۔
جسٹس دیپک مصرا کی سربراہی
میں عدالت عظمیکی ڈویزن بینچ نے پتتی دار امانت آندولن سمیتی کے رابطہ کار ہاردیک پٹیل کی عرضی پر سماعت کے دوران یہ باتیں کہیں۔
سپریم کورٹ نے ان احتجاجی تحریکوں پر سخت موقف اختیا کیا جن کی وجہ سے عام لوگوں کو زبردست پریشانی اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔